اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا | دنیا بدل رہی ہے، نہ صرف مشرق وسطی۔ یمن حیرت انگیزیوں کا مستقل سبب بنا ہؤا ہے۔ امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ اس کا ایک جدید قسم کا ایف-18 جنگی طیارہ مارا گیا ہے، اور اس کا ملاح افسانوی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ٹرومین سے بھاگتا ہؤا، زخمی ہؤا ہے، لیکن پورا ماجرا نہیں ہے۔
اس عجیب و غریب اعتراف نے جو کچھ چھپا رکھا ہے وہ ایک ایسا منظر ہے جس کا واشنگٹن نے یقیناً کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا۔ یہ مارنے والی فورس ہے لیکن اسے مارا گیا ہے۔ اس کو عادت ہوئی تھی کہ بمباری کرے لیکن بمباری کا نشانہ نہ بنے، دھمکیاں دے لیکن کوئی بھی اس کو دھمکی نہ دے۔
لیکن یہ افسانوی جہاز آج اپنا ایک جدید ترین طیارہ کھو کر بھاگ رہا ہے، یہ تسلیم کر رہا ہے کہ اس کا عملہ زخمی ہو گیا ہے؛ بایں حال، جو کچھ اوجھل ہے وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
فوجی تجزیہ کار بریگیڈیئر جنرل عبدالغنی الزبیدی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: جو کچھ وقوع پذیر ہؤا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ بڑا اور عظیم ہے جس کی آج تک ان [امریکیوں] کو توقع تھی اور زیادہ تر سمجھ رہے تھے؛ تو یمنی افواج کا کمانڈر ہی شاید وہ واحد شخص ہیں جو اس کی نوعیت اور صلاحیتوں سے واقفیت رکھتے ہیں، کہ دنیا کے اس سے بڑے اور سب سے طاقتور دشمن کا مقابلہ کس انداز سے کرنا چاہئے؟
یہ امریکی اعتراف اگلے دنوں کے دوران کشیدگی میں مزید اضافے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے، یا یہ ایک ایسے بڑے سکینڈل کو چھپانے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے جو جلد ہی بے نقاب ہو جائے گا، جس کا یمنی مسلح افواج کے ہاتھوں امریکی اسٹرائیکنگ گروپ کو سامنا کرنا پڑا۔
اور اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ایف-18 طیارہ گرا ہے، اور یمن میں اس طیارے کو پیش آنے والا پہلا حادثہ نہیں ہے۔ اس سے قبل اسی قسم کا ایک طیارہ بائیڈن کے دور کی امریکی مہم جوئی کے دوران گرا تھا، اور وہ طیارہ یمنیوں کے حملے کے دوران امریکیوں کی فائرنگ سے گرا تھا۔
بہرحال ہیر ٹرومین طیارہ بردار جہاز کو اس اعلان کے بعد بھاگنا پڑے گا اور اگلا منظرنامہ مستقبل قریب میں واضح ہو جائے گا۔
یمنی مسلح افواج کے تمام بیانات صحیح تھے، اور امریکہ کی استکباری تشہیری مشینری کی تمام تر کوششوں کے باوجود، ـ جو امریکیوں کو پہنچنے والے عظیم نقصانات کے باوجود اپنے بیانیے پر بضد ہے ـ حقائق روشن ہو گئے۔ امریکیوں کا دو روز قبل کا یہ اعلان ـ کہ یمنیوں نے حالیہ ایک مہینے میں امریکی فوج کے سات جدید ترین جاسوس ڈرون طیارے MQ-9 مار گرائے ہیں، ـ حقیقت کا محض ایک جزو تھا کیونکہ یمنیوں نے اب تک اس قسم کے 22 طیارے مار گرائے ہیں۔ اور ان حقائق کو دیکھ کر آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ اس معرکے کی دوسری تفصیلات بھی وہ نہیں ہیں جو امریکی بیان کر رہے ہیں۔
چنانچہ یمن کے خلاف امریکی جنگ جب تک جاری رہے گی نئی نئی حیرت انگیزیاں بھی جنم لیں گی اور یمن میں کوئی چیز مستقل نہیں ہے فلسطین سے وفاداری کے سوا۔
عرب اور مسلم حکمران بھی تو۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ